بینک میں ملازمت کرنا جائز ہے؟

 بینک کے کام دو طرح کے ہوتے ہیں :
(۱)بینک کا حرام کام:جیسے وہ کام جو سودی معاملات سے تعلق رکھتاہے جیسے سودی معاملات کے دستورکو جاری کرنے کی ذمہ داری لینا، دستاویز آمادہ کرنا اور ان پر گواہ معین کرنا اور فائدہ اٹھانے والے سود کی اضافی رقم لینا وغیرہ ہے۔ اسی طرح ان کمپنیوں کے ساتھ کام کرنا جو سودی کاروبار سے تعلق رکھتی ہیں یا شراب کی تجارت کرتی ہیں جیسے ان کے حصص(شیئرز) بیچنا اوران کے توسعہ کے لئے تعاون کرنا حرام کاموں میں شمار ہوتا ہے.یہ سارے کام حرام ہیں اور بینک کے اس شعبہ میں کام کرنا جائز نہیں ہے اور اجرت لینے کاحق دار نہیں ہوگا۔

(۲) بینک کےجائز کام: جو مذکورہ کام کے علاوہ ہیں اور ان میں کام کرنااور اس کی اجرت لینا جائز ہے۔