غسلِ جنابت كے بعد وضو كرنا حرام ہے، مگر يہ كہ كوئى ايسا عمل صادر ہو جس سے وضو باطل ہو جاتا ہے تو نماز کے لیے وضو کرنا ضروری ہے۔
اگر کسی نے غسل جنابت انجام دیا ہے ، اس وقت تک جب تک حدث(پیشاب ،پاخانہ،
ریح۔۔۔) صادر نہ ہو، وہ اسی غسل کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے، اور وضو نہیں کرنا
چاہئے، لیکن اگر حدث صادر نہ ہو اور پھر بھی وضو کر لے، تو حرام کام کیا ہے، لیکن
اسکا غسل اور نماز درست ہے۔
اور اگر کسی وجہ سے اس کا وضو باطل ہو جائے تو ضروری ہے کہ نماز کے لیے وضو کرے۔
لیکن اگر اس بات کا شک ہو کہ غسل کے بعد وضو کو باطل کرنے والا کوئی عمل واقع ہو گیا
ہے، تو اگرچہ وضو کرنا واجب نہیں ہے، لیکن بہتر ہے کہ وضو کرے۔
غسل جنابت کا وضو سے مجزی ہونے کی دلیل، اللہ تعالیٰ کا سورہ المائدہ آیت ۶ میں فرمان ہے:
يَأَيهَّا الَّذِينَ ءَامَنُواْ إِذَا قُمْتُمْ... وَ إِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُواْ
”اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے اٹھو تو۔۔۔۔ اگر تم حالت جنابت میں ہو تو پاک ہوجاؤ۔“
آیت مجیدہ اس بات پر دلالت کر رہی ہے کہ مجنب کا فریضہ غسل ہے اور غیر مجنب کا فریضہ وضو۔ فرائض کا الگ الگ بیان کرنا اشتراک فریضہ کے تصور کو ختم کرتا ہے، یعنی آیت مجیدہ میں طہارت سے مشروط عمل کے حوالے سے مکلف کی دو صورتیں متصور ہیں: ۱۔ مکلف وضو کے بغیر ہو یا ۲۔ غسل کے بغیر ۔ اگر وضو کے بغیر ہو تو نماز کے لئے وضو کرنا چاہئے اور اگر غسل کے بغیر ہو تو غسل کرنا چاہئے۔ دونوں کے فرائض کو الگ الگ ذکر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے احکام الگ الگ ہیں اور جو شخص غسل کے بغیر ہو اس پر صرف غسل واجب ہے پس اگر غسل کے ساتھ وضو بھی واجب ہوتا تو حتما بیان کیا جاتا۔
غسل جنابت کا وضو سے مجزی ہونے کی دلیل، اللہ تعالیٰ کا سورہ المائدہ آیت ۶ میں فرمان ہے:
يَأَيهَّا الَّذِينَ ءَامَنُواْ إِذَا قُمْتُمْ... وَ إِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُواْ
”اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے اٹھو تو۔۔۔۔ اگر تم حالت جنابت میں ہو تو پاک ہوجاؤ۔“
آیت مجیدہ اس بات پر دلالت کر رہی ہے کہ مجنب کا فریضہ غسل ہے اور غیر مجنب کا فریضہ وضو۔ فرائض کا الگ الگ بیان کرنا اشتراک فریضہ کے تصور کو ختم کرتا ہے، یعنی آیت مجیدہ میں طہارت سے مشروط عمل کے حوالے سے مکلف کی دو صورتیں متصور ہیں: ۱۔ مکلف وضو کے بغیر ہو یا ۲۔ غسل کے بغیر ۔ اگر وضو کے بغیر ہو تو نماز کے لئے وضو کرنا چاہئے اور اگر غسل کے بغیر ہو تو غسل کرنا چاہئے۔ دونوں کے فرائض کو الگ الگ ذکر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے احکام الگ الگ ہیں اور جو شخص غسل کے بغیر ہو اس پر صرف غسل واجب ہے پس اگر غسل کے ساتھ وضو بھی واجب ہوتا تو حتما بیان کیا جاتا۔
